مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے نامہ نگار ڈیل گالاک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب الغوطہ میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا منصوبہ سعودی عرب کی انٹیلیجنس کے سربراہ اور امریکہ میں سعودی عرب کے سابق سفیر بندر بن سلطان کا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سعودی عرب نے شام میں مسلح دہشت گردوں کو کیمیائی ہتھیاروں سے مسلح کیا ہے اور یہ ہتھیار سعودی عرب کی انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ بندر بن سلطان کی طرف سے دہشت گردوں کو دیئے گئے ہیں اور الغوطہ میں شامی حکومت کو بدنام کرنے کے لئےسعودی عرب کے حامی دہشت گردوں نے کیمیائی ہتھیاروں سےاستفادہ کیا ہے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے آشنا نہیں تھے اور اسی وجہ سے الغوطہ میں ہلاکتیں زيادہ ہوئی ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے نامہ نگار ڈیل گالاک کے مطابق بندر بن سلطان کو چاہیے تھا کہ وہ کیمیائی ہتھیارایسے دہشت گردوں کے ہاتھ میں دیتے جو ان سے استفادہ سے آشنا تھے۔
آپ کا تبصرہ